8 September, 2024


دارالاِفتاء


کیا امام سنت قبل از ظہر پڑھے بغیر فرض نماز ظہر پڑھا سکتا ہے یا نہیں؟ امام کو سنت پہلے پڑھنا ضروری ہے یا نہیں؟

فتاویٰ #1861

----بسم اللہ الرحمن الرحیم :----- الجواب:---- امام کو اس کی اجازت نہیں کہ ظہر کی پہلے والی سنتیں پڑھے بغیر فرض پڑھائے ۔ ان سنتوں کو فرض سے پہلے پڑھنا ہی سنت مؤ کدہ ہے۔ جو امام ایسا کرتا ہے وہ سنت مؤ کدہ کا تارک ہے۔ واللہ تعالی اعلم [حاشیہ: امام کوشش کرے کہ مسجد میں اتنا پہلے پہنچ جائے کہ سنتیں پڑھ کر وقت سے جماعت قائم کر سکے اور اگر کبھی دیر ہو جائے تو نمازیوں میں جو لائق امامت ہو اسے امامت کے لیے آگے بڑھا دے اور بعد میں سنت قبلیہ پڑھ لے۔ حدیث پاک میں ہے: ایک بار حضور سید عالم ﷺ قبیلہ عوف کے لوگوں میں صلح کرانے کے لیے تشریف لے گئے اور ادھرنماز کا وقت ہو گیا تو صحابہ نے حضرت عبد الرحمن رضی اللہ تعالی عنہ کو امامت کے لیے آگے بڑھا دیا سرکار تشریف لائے تو ایک رکعت نماز ہو چکی تھی آپ نے حضرت عبد الرحمن کی اقتدا میں نماز ٖپڑھی اور ان کے سلام کے بعد اپنی چھوٹی ہوئی رکعت پوری کی۔ جب امام کی اجازت کے بغیر وقت ہو جانے پر دوسرے کو امامت کے لیے آگے بڑھانا جائز ہے تو خود امام کو یہ اجازت بدرجہ اولی ہوگی۔ واللہ تعالی اعلم ،محمد نظام الدین رضوی] ---(فتاوی جامعہ اشرفیہ، جلد:۵(فتاوی شارح بخاری))---

Copyright @ 2017. Al Jamiatul Ashrafia

All rights reserved