----بسم اللہ الرحمن الرحیم :----- الجواب:---- ایسا مزاح جو فحش بھی ہو اور حرام بھی ہو، جائز نہیں۔ حدیث میں ہے: المؤمن لیس بفحاش (حاشیہ: لم أجدہ بھذا اللفظ ، و في مسند أحمد بن حنبل: الْمُؤْمِنُ لَيْسَ بِالطَّعَّانِ ، وَلاَ الْفَاحِشِ الخ ، ج: ۱، ص: ۴۱۶، رقم الحدیث: ۳۹۴۸، مؤسسۃ قرطبۃ، القاھرۃ۔)۔ امام نے ضرور گناہ کیا، وہ بھی مسجد میں۔ اس پر توبہ لازم ہے۔ لیکن اتنی سی بات سے اس کے پیچھے نماز ناجائز و گناہ نہیں ہوگی۔ نماز درست ہوجائےگی۔ واللہ تعالیٰ اعلم۔---(فتاوی جامعہ اشرفیہ، جلد:۵(فتاوی شارح بخاری))---
Copyright @ 2017. Al Jamiatul Ashrafia
All rights reserved
05462-250092
info@aljamiatulashrafia.org