بسم اللہ الرحمٰن الرحیم – الجواب ــــــــــــــــــــ: یہ کہنا غلط ہے کہ خطبہ کی اذان دروازہ پر دی جانی چاہیے۔ خطبہ کی اذان کے لیے ضروری ہے کہ خطیب کے روبرو ہو اور مسجد کے باہر۔ مسجد نبوی شریف میں عہد رسالت اور حضرات شیخین کریمین رضی اللہ تعالی عنہما کے عہد خلافت تک منبر کے سامنے جانب شمال دروازہ تھا جو مسجد کے باہر تھا اس لیے وہاں اذان دی جاتی تھی۔ اس مسجد میں جب دروازہ جانب جنوب ہے تو خطبہ کی اذان دروازہ پر دینا خلاف سنت ہوگا بلکہ ضروری ہے کہ منبر کے سامنے پورب جانب جو جگہ ہو وہاں اذان دی جائے۔ امام صاحب کو ہمت کرنا چاہیے ، جب سارے علماے اہل سنت اور ہمارے سارے دار الافتا ان کی حمایت کریں گے تو عوام کی شورش خود ہی ختم ہو جائے گی لیکن اگر وہ اس کی ہمت نہیں کرتے اور اسی کو حق سمجھتے ہیں کہ خطبہ کی اذان خطیب کے سامنے مسجد کے باہر ہو تو انھیں ملامت بھی نہیں کرنی چاہیے۔ حدیث میں ہے:وإن لم یستطع فبقلبہ وذلک أضعف الإیمان۔ واللہ تعالی اعلم(فتاوی جامعہ اشرفیہ، جلد:۵( فتاوی شارح بخاری))
Copyright @ 2017. Al Jamiatul Ashrafia
All rights reserved
05462-250092
info@aljamiatulashrafia.org