8 September, 2024


دارالاِفتاء


یہاں چند مختلف خیالات رکھنے والے مسلمان بھائی اعتراضات وانکار کرتے ہیں کہ قبل اذان اور قبل اقامت بلند آواز سے درود شریف پڑھنا اور پڑھ کر اذان واقامت بولنا درست نہیں۔ مگر مسجد میں روزانہ بلند آواز سے درود شریف پڑھ کر مائک میں اذان بولی جاتی ہے اور پست آواز سے درود شریف پڑھ کر اقامت بولی جاتی ہے۔ اس کو روکنے کے لیے روزانہ تحقیقات مخالفانہ مسلمان بھائی کر رہے ہیں امید رکھتاہوں کہ براہ کرم اس کا درست طور سے دلیل کے ساتھ تفصیل سے آقاے نامدار تاجدار حرم سرکار مدینہ شفیع المذنبین رحمۃ للعالمین کے صدقہ وطفیل سے مکمل طور سے جواب تحریر کریں تاکہ اطمینان ہو۔ براہ کرم اس پرچہ پر آپ کا مہر لگا کر اور دست خط کر کے جواب تحریر کریں۔ میرے پتہ کے جوابی کارڈ میں رکھ کر روانہ کریں۔

فتاویٰ #1469

بسم اللہ الرحمن الرحیم- الجواب ــــــــــــ: قبل اذان واقامت درود شریف پڑھنا خواہ بلند آواز سے خواہ پست آواز سے بلا شبہہ جائز ومستحسن باعث ثواب ہے۔ درود شریف پڑھنے کے لیے اللہ عز وجل نے مطلقاً حکم فرمایا ہے، اس کے لیے کسی وقت کسی جگہ کسی ہیئت کی تقیید نہیں فرمائی ۔ اسی طرح احادیث میں بھی مطلق درود شریف پڑھنے کا حکم وارد ہے ۔ مطلق کے بارے میں اصول فقہ کی کتابوں میں تصریح ہے۔ حکم المطلق أن يکون الآتي بأي فرد کان آتیا بالمأموربہ ۔ اس کا مطلب یہ ہوا کہ جو احکام مطلق ہیں ان کو جس طرح اور جس وقت آدمی ادا کرے گا مامور بہ کی ادایگی ہو گی۔ مثلا درود شریف کو ہی لے لیجیے ایک شخص بالالتزام بعد نماز عشا بیٹھ کر پست آواز سے درود شریف پڑھتا ہے یہ بلا شبہہ مستحسن اور ثواب کا کام ہے لیکن کہیں قرآن میں تخصیص وتقیید کا حکم وارد نہیں مگر اس کے استحسان اور باعث ثواب ہونے پر اسی آیت اور انھیں احادیث سے استدلال کیا جاتا ہے جن میں درود شریف مطلقاً پڑھنے کا حکم ہے، اسی طرح قبل اذان واقامت بھی درود شریف پڑھنا اسی حکم مطلق میں داخل ہے اور بلا کسی شک وشبہہ کے باعث اجر وثواب۔ علاوہ ازیں حضرت امام مسلم حضرت زید بن عبد اللہ رضی اللہ تعالی عنہ سے راوی کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: من سَن في الإسلام سنۃ حسنۃ یکون لہ أجرہا وأجر من عمل بہا من بعدہ من غیر أن ینقص من أجورہم شیٔ۔ جس نے اسلام میں کوئی اچھا طریقہ ایجاد کیا اس کو اس کا اجر ملےگا اور جو لوگ اس کے بعد اس پر عمل کریں گے سب کے برابر اسے ثواب ملے گا۔ بغیر اس کے کہ ان کے ثواب میں کچھ کمی ہو۔ اور یہ چیز ہر شبہہ سے بالا تر ہے کہ درود شریف پڑھنا ہر وقت اچھی چیز ہے، قبل اذان واقامت پڑھنا بھی اچھا ہی کام ہے لہذا یہ اگر چہ نو ایجاد مگر حدیث مذکور کے مطابق باعث اجر وثواب ہے ۔ بلکہ اس زمانے میں اہل سنت کو لازم ہے کہ اذان واقامت سے پہلے درود شریف پڑھ لیا کریں تاکہ معلوم ہو جائے کہ یہ مسجد اہل سنت کی ہے دیوبندیوں کی نہیں، کوئی نو وارد آئے تو اسے اشتباہ نہ رہے۔ واللہ تعالی اعلم (فتاوی جامعہ اشرفیہ، جلد:۵ (فتاوی شارح بخاری))

Copyright @ 2017. Al Jamiatul Ashrafia

All rights reserved