8 September, 2024


دارالاِفتاء


زید کا آپریشن ہوا ہےجس کی وجہ سے پیچھے سے ہر ایک دو منٹ میں بار بار ہوا خارج ہوتی ہے جس میں آواز نہیں ہوتی مگر بدبو ہوتی ہے ایسی حالت میں زید نماز ادا کرے یا نہ کرے کیا باجماعت مسجد میں نماز ادا کرے گا یا گھر میں تنہا پڑھے۔ بار بار ہوا نکلنے سے کیا وضو باقی رہے گا، اگر نماز ادا کرے تو کیا نماز ہو جائے گی۔

فتاویٰ #1359

بسم اللہ الرحمن الرحیم- الجواب ـــــــــــــــــــــــــــ: زید معذور ہے وہ اسی حالت میں نماز پڑھے اس کا وضو ریاح خارج ہونے سے نہیں ٹوٹے گا البتہ اسے ضروری ہے کہ جس نماز کے وقت میں وضو کیا جب اس نماز کا وقت نکل جائے گا تو اس کا وضو ٹوٹ جاے گا، دوسرے وقت کی نماز کے لیے پھر وقت ہونے پروضو کرے، اس کے لیے نماز کے وقت کا نکلنا ناقض وضو ہے۔ اور کسی نماز کے وقت میں وضو کیا تو جب تک نماز کا وقت نہ نکلے اس وضو سے جتنی نمازیں چاہے پڑھے۔ البتہ اسے مسجد میں جانے کی اجازت نہیں اس لیے کہ وہ کہتا ہے کہ ریاح میں بدبو ہوتی ہے اور بدبو سے مسجد کو بچانا واجب۔ اس پر یہ واجب ہے کہ کوشش کرے روئی رکھ کر لنگوٹ باندھ کر اگر اتنا موقع مل سکے کہ وضو کر کے فرض نماز پڑھ سکے اور ریاح خارج نہ ہو تو ایسا ہی کرے اور اگر روئی وغیرہ رکھنے کے باوجود لنگوٹ باندھنے کے باوجود بھی ریاح نکلے یا اس سے کسی ضرر کا صحیح اندیشہ ہے تو اس تکلف کی حاجت نہیں۔ واللہ تعالی اعلم (فتاوی جامعہ اشرفیہ، جلد ۵،(فتاوی شارح بخاری))

Copyright @ 2017. Al Jamiatul Ashrafia

All rights reserved