8 September, 2024


دارالاِفتاء


ایک تالاب میں خنزیر مرگیا ہے، اس کی لمبائی ۵۰ فٹ ہے اور چوڑائی پندرہ فٹ ہے ۔ گہرائی دس فٹ ہے اس میں خنزیر گر کر مر گیا ہے اس میں پھول کر پھٹ گیا ہے ہماراپورا گاؤں جاہل طبقہ ہے، اور اس تالاب میں مچھلی بہت زیادہ ہیں مچھلیوں کے بارے میں کیا حکم ہے؟ ہمارے گاؤں کے لوگ بولتے ہیں کہ اس تالاب میں کیا لگا ہے، ہوا لگنے سے پانی پاک مانا جاتا ہے ہمارے گاؤں میں کوئی خاص پڑھے لکھے آدمی نہیں ہیں، ہم دو آدمی پڑھے ہیں تو ہم لوگوں کی بات کا یقین نہیں لاتے ہیں۔

فتاویٰ #1333

بسم اللہ الرحمن الرحیم- الجواب ـــــــــــــــــــــــــــ: اتنے بڑے تالاب میں خنزیر یا کسی بھی جانور کے گر کر مرنے پھولنے پھٹنے سے کل پانی ناپاک نہ ہوگا، جہاں جہاں اس کا اثر یعنی رنگ و بو ومزہ پہنچے گا اتنا ناپاک ہوگا؛ اس لیے اس تالاب کی مچھلیاں کھانے میں کوئی حرج نہیں۔ حدیث میں ہے کہ صحابۂ کرام ایک ایسے تالاب پر پہنچے جس میں گدھا گرکر مر گیا تھا حضور اقدس صلی اللہ تعالی علیہ وسلم نے صحابۂ کرام سے فرمایا : پانی کو کوئی چیز ناپاک نہیں کر تی۔(عن جابر رضی اللہ تعالی عنہ قال: انتہیت إلی غدیر فإذا فیہ حمار میت فکففنا عنہ حتی انتہی إلینا رسول اللہ ﷺ فقال: إن الماء لا ینجسہ شیٔ فاستقینا وأروینا وحملنا۔ رواہ ابن ماجہ والطحاوی ۔ [ابن ماجہ ، باب الحیاض- شرح معانی الآثار، باب الماء یقع فیہ النجاسۃ، واللفظ لابن ماجہ] مشاہدی) ہدایہ میں ہے: والغدیر العظیم الذي لا یتحرک أحد طرفیہ بتحریک الطرف الآخر إذا وقعت نجاسۃ في أحد جانبیہ جاز الوضوء من الجانب الآخر۔ واللہ تعالی اعلم (فتاوی جامعہ اشرفیہ، جلد ۵،(فتاوی شارح بخاری))

Copyright @ 2017. Al Jamiatul Ashrafia

All rights reserved