8 September, 2024


دارالاِفتاء


کرامت اللہ انصاری کی لڑکی جس کی عمر ۴۴؍ سال کے قریب ہے ۔ کچھ روز تک ایامِ بلوغت میں اپنے شوہر کے پاس رہ چکی ہے ، مگر تین سال سے اس کا شوہر لا پتہ ہو گیا ہے ۔ حالاں کہ اس کے شوہر کا پتہ ہندستان و پاکستان دونوں مقامات پر دریافت کیا گیا ، مگر کسی جگہ نہیں چلا، اور جو کچھ بھی ذرائع پتہ لگانے کے ملے اس سے بھی دیگر جگہوں پر تلاش کیا گیا مگر لاحاصل۔ لہذا ایسی صورت میں کرامت انصاری کی لڑکی دوبارہ نکاح کر سکتی ہے کہ نہیں، اور دوبارہ نکاح کرنے کے لیے کن کن شرائط کو پورا کرنا ہوگا؟

فتاویٰ #1256

بسم اللہ الرحمن الرحیم - الجواب: مفقود اور اس کی زوجہ میں تفریق اس وقت کی جائے گی جب ظن غالب ہو جائے کہ وہ مر گیا ہوگا، اور اس کی مقدار یہ ہے کہ اس کی عمر سے ستر برس گزر جائیں۔ اب قاضی اس کی موت کا حکم دے گا ۔ اور عورت عدت وفات گزار کر نکاح کرنا چاہے تو کر سکتی ہے ۔ لہٰذا صورت مسئولہ میں جب تک کہ شوہر کی عمر ستر برس نہ ہو وہ بدستور اس کی بیوی ہے ، اس پر شوہر کا انتظار ضروری ہے ، نکاح نہیں کر سکتی۔ واللہ تعالیٰ اعلم۔(فتاوی حافظ ملت) نوٹ: -اب اس کا حل دار القضا سے ایک دوسرے طریقے پر ہو سکتا ہے ۔ وقت ضرورت کسی معتبر دار القضا سے رجوع کریں۔(مرتب)

Copyright @ 2017. Al Jamiatul Ashrafia

All rights reserved