8 September, 2024


دارالاِفتاء


رفیق نے اپنی شادی طیب النسا سے کی، عرصہ دو سال ہواکفیل اپنی زوجہ کا نان و نفقہ سے نہیں ہوا اور نہ کوئی صورت معلوم ہوئی ہے اور نہ طلاق دیتا ہے۔ ایسی حالت میں کون سی صورت اختیار کی جائے۔ از روے شرع حکم صادر فرمایا جائے۔ بینوا توجروا۔ (نوٹ) شوہر کسی طرح سے رضا مند نہیں ہے اپنی زوجہ کو مکان پر لانا گوارا نہیں کرتا۔

فتاویٰ #1163

بسم اللہ الرحمٰن الرحیم- الجواب ـــــــــــــــــــــــــــ: برادری اور قوم کے ذمہ دار حضرات جس طرح بھی ہو سکے رفیق سے طلاق دلائیں ، اگر وہ راضی خوشی سے طلاق نہیں دیتا تو برادری اور پنچایتی طور سے دباؤ ڈالیں ۔ اگر اس طرح بھی کام نہ چل سکے تو جبراً طلاق لیں ۔ ایسی شدید ضرورت پر جبراً طلاق ہو جاتی ہے۔ واللہ تعالیٰ اعلم۔(فتاوی حافظ ملت)

Copyright @ 2017. Al Jamiatul Ashrafia

All rights reserved