بسم اللہ الرحمٰن الرحیم- الجواب ـــــــــــــــــــــــــــ: مسماۃ ہاجرہ اور بابو علی کی جب خلوتِ صحیحہ نہیں ہوئی تو طلاق کی عدت نہیں ہے، وہ طلاق کے فوراً بعد نکاح کر سکتی ہے۔ قرآن مجید کا ارشاد ہے: يٰۤاَيُّهَا الَّذِيْنَ اٰمَنُوْۤا اِذَا نَكَحْتُمُ الْمُؤْمِنٰتِ ثُمَّ طَلَّقْتُمُوْهُنَّ مِنْ قَبْلِ اَنْ تَمَسُّوْهُنَّ فَمَا لَكُمْ عَلَيْهِنَّ مِنْ عِدَّةٍ تَعْتَدُّوْنَهَا۠١ۚ اے ایمان والو جب تم مسلمان عورتوں سے نکاح کرو اور پھر انھیں بے ہاتھ لگائے چھوڑ دو تو تمہارے لیے کچھ عدت نہیں جسے گنو۔ واللہ تعالیٰ اعلم۔(فتاوی حافظ ملت)
Copyright @ 2017. Al Jamiatul Ashrafia
All rights reserved
05462-250092
info@aljamiatulashrafia.org