بسم اللہ الرحمٰن الرحیم- الجواب ـــــــــــــــــــــــــــ: زید نے اگر ایک یا دو طلاق صریح دی تو عدت کے اندر رجعت کر سکتا ہے۔ کما قال اللہ تعالیٰ: اَلطَّلَاقُ مَرَّتٰنِ١۪ فَاِمْسَاكٌۢ بِمَعْرُوْفٍ اَوْ تَسْرِيْحٌۢ بِاِحْسَانٍ١ؕ اور اگر زید نے تین طلاقیں دی ہیں ۔ تو اب نکاح نہیں کرسکتا یہاں تک کہ وہ مطلقہ دوسرے سے نکاح کر لے اور وہ اس کے ساتھ وطی بھی کر لے ۔ کما قال اللہ تعالیٰ : فَاِنْ طَلَّقَهَا فَلَا تَحِلُّ لَهٗ مِنْۢ بَعْدُ حَتّٰى تَنْكِحَ زَوْجًا غَيْرَهٗ١ؕ لہٰذا اگر زید نے تین طلاقیں دیں تو اس کی زوجہ مطلقہ اس کے لیے حرام ہوگئی یہاں تک کہ وہ دوسرے سے نکاح کر لے اور وہ اس کے ساتھ جماع کرے، اور وہ دوسرا شوہر طلاق دے،لہٰذا دوسرے شوہر کی طلاق دینے اور عدت گزارنے کے بعد زید نکاح کرسکتا ہے ۔ واللہ تعالیٰ اعلم (فتاوی حافظ ملت)
Copyright @ 2017. Al Jamiatul Ashrafia
All rights reserved
05462-250092
info@aljamiatulashrafia.org