8 September, 2024


دارالاِفتاء


ایک شخص نے اپنی لڑکی کا بخوشی ایک رافضی کے ساتھ نکاح کردیا اورلڑکی نابالغ تھی، جب لڑکی بالغ ہوئی تو اس کو معلوم ہوا اور اپنی والدہ سے دریافت کیا اب لڑکی کہتی ہے کہ میں رافضی کے گھر نہ جاؤں گی۔

فتاویٰ #1086

بسم اللہ الرحمٰن الرحیم- الجواب ـــــــــــــــــــــــ: سنی لڑکی کا نکاح رافضی سے ہرگز جائز نہیں، کیوں کہ اس زمانے کے رافضی تبرائی ہیں،تبرا کا اعلان کر چکے ہیں، قرآن مجید کو ناقص مانتے ہیں ۔ حضرت علی کو انبیاے سابقین سے افضل مانتے ہیں ۔ رافضیوں کے ایسے کفریہ عقیدے بہت ہیں جن کی تفصیل ”رد الرفضہ “مصنفہ اعلیٰ حضرت علامۂ زمن مولانا شاہ احمد رضا خاں صاحب بریلوی علیہ الرحمہ والرضوان میں مذکور ہے ۔ لہٰذا صورت مذکورہ میں نکاح ناجائزو حرام ہے ۔ سنی مسلمان لڑکی کو رافضی کے ساتھ رخصت کرنا قطعاً حرام و زنا خالص ہے۔ واللہ تعالیٰ اعلم.(فتاوی حافظ ملت)

Copyright @ 2017. Al Jamiatul Ashrafia

All rights reserved