8 September, 2024


دارالاِفتاء


ہندہ نابالغہ کا کوئی ولی عصبہ باپ دادا چچا بھائی وغیرہ نہیں ، اس کی ماں موجود ہے۔ ماں کی اجازت سے ہندہ کا نکاح زید بالغ سے ہوا۔ اس صورت میں نکاح جائز ہوا یا نہیں ؟

فتاویٰ #1077

بسم اللہ الرحمٰن الرحیم- الجواب ـــــــــــــــــــــــ: صورت مذکورۃ الصدر میں جب کہ ہندہ نابالغہ کا کوئی ولی عصبہ موجود نہیں تو ہندہ نابالغہ کے نکاح کی ولایت اس کی ماں کو ہے ۔ لہٰذا جب ہندہ نابالغہ کی ماں کی اجازت سے نکاح ہوا تو نکاح درست ہے: و عند عدم العصبۃ یملک تزویج الصغیر والصغیرۃ عند أبي حنیفۃ الام ملخصا کذا في فتاویٰ قاضی خان۔ ( (واللہ تعالیٰ أعلم و علمہ أتم و أحکم۔(فتاوی حافظ ملت)

Copyright @ 2017. Al Jamiatul Ashrafia

All rights reserved