18 October, 2024


دارالاِفتاء


شعبان نے مسماۃ کلثوم سے نکاح کیا اور کلثوم ان کے نکاح میں ابھی موجود ہے، زندہ ہے۔اور کلثوم کی ایک حقیقی بہن ہے، شعبان اس کی حقیقی بہن سے نکاح کرنا چاہتا ہے، تو کیا یہ نکاح جائز ہے۔ فقط

فتاویٰ #1063

بسم اللہ الرحمٰن الرحیم- الجواب ـــــــــــــــــــــــ: دونوں بہنوں کا اجتماع بطور نکاح ہو یا بطور جماع ہر طرح حرام ہے۔ قال اللہ تعالیٰ: وَاَنْ تَجْمَعُوْا بَیْنَ الْاُخْتَیْنِ . یعنی دوبہنوں کا جمع کرنا مطلقاً حرام ہے۔ خواہ نکاح میں جمع کرے، خواہ وطی میں) ( ، لہٰذا کلثوم کے نکاح میں ہوتے ہوئے اس کی بہن سے نکاح قطعاً حرام ہے۔ واللہ تعالیٰ اعلم۔(فتاوی حافظ ملت)(حاشیہ: دو بہنوں میں سے ایک نکاح میں ہو اور ایک باندی اور وہ دونوں سے جماع کرے تویہ (جمع بین الاختین) حرام ہے، اور حرام ہونے کی وجہ صرف وہی جمع اور اجتماع ہے، کیوں کہ الگ الگ ہر بہن حلال ہے ایک منکوحہ ہونے کی وجہ سے اور دوسری باندی ہونے کی وجہ سے، مگر آج کے زمانے میں باندی نہیں ہے، ہر عورت آزاد ہے تو اب کسی بھی بہن جماع نکاح کی وجہ سے ہی حلال ہوگا اور اگر ایک بہن نکاح میں اور دوسری نہیں تو دوسری سے وطی زنا ہونے کی وجہ سے حرام ہے، یہاں حرمت کی وجہ جمع بین الاختین نہیں، مگر صورۃً دو بہنوں کا اجتماع ہے ، اس حیثیت سے فتوے میں اجتماع کا لفظ آیا ۔ دوسرے فتاویٰ میں بھی گفتگو اسی طرح ہے۔مرتب غفرلہ)

Copyright @ 2017. Al Jamiatul Ashrafia

All rights reserved