8 September, 2024


دارالاِفتاء


ایک شخص جس کی پہلی بیوی سے سولہ اولادیں پیدا ہوئیں اور ان میں سے کوئی اولاد فوت نہیں ہوئی تو کیا بطریقِ نصابِ مال ان اولاد میں سے بھی زکاۃ دینا واجب ہوگا؟

فتاویٰ #1007

بسم اللہ الرحمن الرحیم- الجواب ـــــــــــــــــــــــــ: اولاد کی زکاۃ نہیں ہے۔ اس لیے کہ زکاۃ مال کی نکالی جاتی ہے ۔ خواہ سونا ہو یا چاندی، یا مالِ تجارت اور اولاد مال نہیں ہے کہ اس کو زکاۃ میں نکالے، ہاں نابالغ اولاد کی طرف سے صاحبِ مال باپ صدقۂ فطر ادا کرے۔ واللہ تعالیٰ اعلم۔(فتاوی حافظ ملت)

Copyright @ 2017. Al Jamiatul Ashrafia

All rights reserved