بسم اللہ الرحمن الرحیم - الجوابـــــــــــــــــــــــــــ- جب چرانے والے چرانے کی یعنی جو چارہ چراتے ہیں اس کے عوض پیسہ لیتے ہیں۔ مثلا اپنے کھیت میں چراتے ہیں اور اس کا معاوضہ لیتے ہیں تو ان جانوروں پر زکات نہیں ۔ بھینس وغیرہ پر زکات اس وقت ہے جب سال کے اکثر حصے میں چرائی پر گزر بسر کریں۔ اس سے مراد یہ ہے کہ فری چراگاہ میں چریں۔ واللہ تعالی اعلم۔۲؍ رجب ۱۴۱۳ھ(فتاوی جامعہ اشرفیہ، مبارک پور، جلد:۷) (فتاوی شارح بخاری)
Copyright @ 2017. Al Jamiatul Ashrafia
All rights reserved
05462-250092
info@aljamiatulashrafia.org