22 December, 2024


دارالاِفتاء


جماعت سے نماز ہورہی ہے چار رکعت کی نماز ہے۔ قعدۂ اولیٰ میں امام صاحب سے سہو ہو گیا یعنی قعدۂ اولیٰ ترک ہوگیا۔ ایک شخص آتا ہے اور تیسری یا چوتھی رکعت میں جماعت میں شامل ہوگیا۔ امام تو سجدۂ سہو کرےگا ۔ سوال یہ ہے کہ شخص مذکور امام کے ساتھ ہی سجدہ کرے گا، یا امام صاحب کے سلام پھیرنے کے بعد کھڑا ہوجائے اور اپنی چاروں رکعت پوری کر کے سجدۂ سہو کرے؟ اگر شخص مذکور دوسری رکعت میں جماعت پالے تو سجدۂ سہو امام کے ساتھ ہی کرے یا چپ خاموش بیٹھا رہے، یا امام سجدہ کر کے تشہد پوری کرکے سلام پھیرے اور یہ کھڑا ہو جائے اور اپنی بقیہ رکعت پوری کر کے سجدۂ سہو کرے یا کیا؟ زید کہتا ہے کہ یہ شخص مسبوق ہے امام سے کہیں پر ترک واجب ہو سجدۂ سہو میں شخص مذکور کو امام کی اقتدا کرنی ہوگی ورنہ سرے سے نماز نہ ہوگی۔ حکم شرعی سے مطلع فرمائیں۔ فقط

فتاویٰ #2018

----بسم اللہ الرحمن الرحیم :----- الجواب:---- یہ دونوں شخص امام کے ساتھ سجدۂ سہو کریں گے۔ واللہ تعالی اعلم---(فتاوی جامعہ اشرفیہ، جلد:۵(فتاوی شارح بخاری))---

Copyright @ 2017. Al Jamiatul Ashrafia

All rights reserved