8 September, 2024


دارالاِفتاء


تراویح سنت مؤ کدہ ہے اگر کوئی شخص نماز عشا پڑھتا ہے مگر تراویح نہیں پڑھتا تو کیا اس کی عشا کی نماز ہو جائے گی ؟ تراویح نہ پڑھنے سے کیا وہ گنہ گار ہوگا جب کہ تراویح با جماعت مسجد میں ہوتی ہو؟ عورتوں کے لیے اس امر میں کیا حکم ہے؟

فتاویٰ #1989

----بسم اللہ الرحمن الرحیم :----- الجواب:---- تراویح چھوڑنے کی وجہ سے عشا پر کوئی اثر نہیں پڑتا وہ بلا کراہت ہو جائے گی ۔ البتہ تراویح کے ترک کرنے کی وجہ سے وہ مستحق عتاب ہوگا ۔ اگر ایک آدھ بار چھوڑا ہے تو ۔اور اگر اس کی عادت ڈال لی ہے تو مستحق عذاب ہوگا۔ عورتوں کے لیے بھی تراویح سنت مؤ کدہ ہے عورتیں تنہا تنہا گھر میں پڑھیں اگر نہیں پڑھیں گی تو ان میں بھی وہی تفصیل ہے اگر کبھی کبھار چھوڑ دیتی ہیں تو مستحق عتاب ہیں اور اگر اس کی عادت ہے تو مستحق عذاب۔ واللہ تعالی اعلم---(فتاوی جامعہ اشرفیہ، جلد:۵(فتاوی شارح بخاری))---

Copyright @ 2017. Al Jamiatul Ashrafia

All rights reserved