8 September, 2024


دارالاِفتاء


کیا فرماتے ہیں علماے دین اس مسئلہ میں کہ نس بندی کیا ہوا شخص: (۱)- امام کے پیچھے اگلی صف میں کھڑا ہو سکتا ہے یا نہیں؟ (۲)- امام کو لقمہ دے سکتا ہے یا نہیں؟ اگر امام نے لقمہ لے لیا تو نماز ہوگی یا نہیں؟ (۳)- چاند یا دوسری شرعی گواہی دے سکتا ہے یا نہیں اور اس کی گواہی شرعی ہوگی یا نہیں؟

فتاویٰ #1978

----بسم اللہ الرحمن الرحیم :----- الجواب:---- (۱)- نس بندی کرانے والا فاسق معلن ہے پھر بھی وہ امام کے پیچھے پہلی صف میں کھڑا ہو سکتا ہے۔ واللہ تعالی اعلم (۲)- امام کو لقمہ دے سکتا ہے امام اس کا لقمہ لےلے تو نماز میں کوئی خرابی نہیں پیدا ہوگی۔ واللہ تعالی اعلم (۳)- اس کی گواہی شرعاً مقبول نہ ہوگی۔ واللہ تعالی اعلم بالصواب---(فتاوی جامعہ اشرفیہ، جلد:۵(فتاوی شارح بخاری))---

Copyright @ 2017. Al Jamiatul Ashrafia

All rights reserved