----بسم اللہ الرحمن الرحیم :----- الجواب:---- وہابی حضور اقدس ﷺ کی شا ن ارفع واعلی میں توہین کرنے کی وجہ سے کافر ومرتد ہیں نہ ان کی نماز نماز ہے نہ ان کے پیچھے کسی کی نماز صحیح اس لیے جو کسی وہابی کے پیچھے نماز پڑھتا ہے اس کی نماز قطعا نہیں ہوتی۔ جو امام ٹخنوں کے نیچے پائجامہ عادۃ یا شوقیہ رکھتا ہے اس کی نماز مکروہ تنزیہی ہوتی ہے[حاشیہ: یہ حکم اس وقت ہے جب فساق کی وضع اختیار کرنا مقصود نہ ہو ورنہ حکم کراہت تحریم کا ہوگا جیسا کہ دوسرے فتوی میں مذکور ہے۔ محمود علی مشاہدی] اگر کوئی دوسرا امام ملے تو اس کے پیچھے نماز پڑھیں ورنہ بدرجہ مجبوری اسی امام کے پیچھے پڑھیں۔ واللہ تعالی اعلم---(فتاوی جامعہ اشرفیہ، جلد:۵(فتاوی شارح بخاری))---
Copyright @ 2017. Al Jamiatul Ashrafia
All rights reserved
05462-250092
info@aljamiatulashrafia.org