8 September, 2024


دارالاِفتاء


فیملی پلاننگ کرانا گناہ صغیرہ ہے یا گناہ کبیرہ، یا اسلام کے مزاج کے خلاف ہے؟ اس سے معافی کی کیا صورت ہے؟

فتاویٰ #1903

----بسم اللہ الرحمن الرحیم :----- الجواب:---- فیملی پلاننگ کرانے والا فاسق وفاجر ہو جاتا ہے۔ اسے امام بنانا جائز نہیں لیکن اگر حج کرے گا تو اس کا حج ہو جائے گا۔ نس بندی کرانے سے پہلے جو اعمال کیے وہ رائیگاں نہ ہوئے ۔ یہ اگر مر جائے تو مسلمان کی طرح اسے کفن دفن دینا اور اس کی نماز جنازہ پڑھنی فرض کفایہ ہے ۔ ہاں اگر کوئی شخص اس نیت سے کہ دوسروں کو عبرت ہو نس بندی کرانے والے کی نماز جنازہ نہ پڑھے وہ مستحق اجر ہے۔ معافی کی صورت یہی ہے کہ وہ توبہ کرے ۔ حدیث میں ہے: التائب من الذنب کمن لا ذنب لہ۔ واللہ تعالی اعلم---(فتاوی جامعہ اشرفیہ، جلد:۵(فتاوی شارح بخاری))---

Copyright @ 2017. Al Jamiatul Ashrafia

All rights reserved