8 September, 2024


دارالاِفتاء


اگر مسجد میں نماز کے وقت سبھی بغیر داڑھی والے ہوں تو کیا سب کو اکیلے اکیلے نماز پڑھنا ہوگا؟ کیا ان میں سے کوئی امامت کر سکتا ہے؟ کیا بغیر داڑھی والے امام کے پیچھے نماز ہو جائے گی؟ (حالاں کہ جماعت بھی واجب ہے۔)

فتاویٰ #1893

----بسم اللہ الرحمن الرحیم :----- الجواب:---- اصل حکم یہی ہے کہ فساق کو بھی اس کی اجازت نہیں کہ کسی فاسق معلن کو امام بنائیں۔ اس لیے کہ فاسق کو امام بنانا گناہ ہے۔ غنیہ میں ہے: لو قدموا فاسقا یاثمون بناء علی أن کراہۃ تقدیمہ کراہۃ تحریم۔ اور جو کام گناہ ہے وہ جیسے صالحین کے لیے گناہ ہے اسی طرح فاسقین کے لیے بھی گناہ ہے۔ لیکن موجودہ زمانے کا لحاظ کرتے ہوئے ایسی صورت میں جب کہ کوئی غیر فاسق امام نہ ہو اس کی اجازت ہونی چاہیے کہ وہ لوگ اپنے ہی میں سے کسی کو امام بنا کر جماعت کر لیں۔[حاشیہ: اس سلسلے میں حضور شارح بخاری رحمۃ اللہ تعالی علیہ کے کئی فتوے شامل ہیں،اکثر فتاوی مسلسل ہیں البتہ ایک فتوی صفحہ ۴۳۷ پر ہے ۔ ان میں قول فیصل وہ فتوی ہے جس میں سوال مفتی شفیق احمد شریفی نے کیا ہے ۔ محمود علی مشاہدی] در مختار میں ہے: ہذا إن وجد غیرہم وإلا فلا کراہۃ۔ واللہ تعالی اعلم---(فتاوی جامعہ اشرفیہ، جلد:۵(فتاوی شارح بخاری))---

Copyright @ 2017. Al Jamiatul Ashrafia

All rights reserved