8 September, 2024


دارالاِفتاء


جس امام کو ایک گاؤں سے تین بار ایک ہی مسجد سے ہٹایا گیا ہو اس کے پیچھے نماز ہوگی يا نہیں، خود امام گاؤں کا ہے۔

فتاویٰ #1878

----بسم اللہ الرحمن الرحیم :----- الجواب:---- اگر کسی ایسی وجہ سے ہٹایا گیا ہے جس کی بنا پر اس کے پیچھے نماز فاسد یا مکروہ تحریمی ہو اور وہ بات اب بھی ہو تو اس کے پیچھے نماز فاسد یا مکروہ تحریمی اب بھی ہوگی، اسے امام بنانا جائز نہیں۔ اور اگر وہ وجہ ختم ہو گئی ہو مثلاً اس نے گناہ کیا تھا جس سے توبہ کر لی ہو، یا نماز صحیح طریقے سے نہیں پڑھتا تھا اور اب اس کی اصلاح کر لی ہے- اور اگر بلا کسی وجہ شرعی کے ہٹایا گیا تھا تو ہٹانے والے گنہ گار تھے۔ پہلے جب اس کے پیچھے نماز صحیح تھی اب بھی صحیح ہے۔ واللہ تعالی اعلم---(فتاوی جامعہ اشرفیہ، جلد:۵(فتاوی شارح بخاری))---

Copyright @ 2017. Al Jamiatul Ashrafia

All rights reserved