8 September, 2024


دارالاِفتاء


آج سے دو سال قبل ایک حافظ صاحب جو داڑھی منڈاتے تھے ان سے توبہ کروا کے اقرار لے کر مصلے پر کھڑا کیا گیا بعد رمضان المبارک پھر انھوں نے داڑھی منڈانا شروع کر دیا اب کی مرتبہ رمضان شریف کے موقع پر وہ پھر توبہ کر کے گزشتہ تقصیر پر نادم ہو کر داڑھی رکھنے کا اقرار کریں تو کیا اب بھی ان کو مصلے پر چڑھا یا جائے گا؟

فتاویٰ #1837

----بسم اللہ الرحمن الرحیم :----- الجواب:---- ان حافظ صاحب کو مصلے پر اس وقت تک نہ کھڑا کیا جائے جب تک ان کی داڑھی ایک مشت نہ ہو جائے اور نیز اس کا بھی نہ اطمینان ہو جائے کہ واقعی انھوں نے توبہ کر لی ہے۔رسمی تراویح کا معاوضہ وصول کرنے کے لیے رسمی توبہ نہیں۔ واللہ تعالی اعلم---(فتاوی جامعہ اشرفیہ، جلد:۵(فتاوی شارح بخاری))---

Copyright @ 2017. Al Jamiatul Ashrafia

All rights reserved