22 December, 2024


دارالاِفتاء


اگر امام کی بیوی ہمہ وقت بے پردہ بازار میں گھومتی ہو اس پر زید کا کہنا ہے کہ اس کے پیچھے نماز پڑھنا جائز نہیں ہے ۔ براے کرم بروے شریعت مسئلہ کے اعتبار سے اس شک کو دور کریں ۔ عین نوازش ہوگی۔

فتاویٰ #1828

----بسم اللہ الرحمن الرحیم :----- الجواب:---- اگر امام اپنی بیوی کے بے پردہ گھومنے پر راضی ہے اسے منع نہیں کرتا تو وہ فاسق معلن ہے ۔ ارشاد ہے:’’ اِنَّكُمْ اِذًا مِّثْلُهُمْ١ؕ ‘‘۔ اسے امام بنانا گناہ ، اس کے پیچھے نماز مکروہ تحریمی واجب الاعادہ ہے۔ اور اگر امام اس پر راضی نہیں ، عورت کو بے پردہ گھومنے سے منع کرتا ہے مگر وہ ایسی سرکش ہے کہ نہیں مانتی تو امام پر کوئی گناہ نہیں، اس کے پیچھے نماز بلا کراہت درست ہے ۔ قرآن مجید میں ہے : ’’ وَ لَا تَزِرُ وَازِرَةٌ وِّزْرَ اُخْرٰى١ۚ ‘‘۔ ایک کا گناہ دوسرے پر نہیں لادا جائے گا۔ واللہ تعالی اعلم---(فتاوی جامعہ اشرفیہ، جلد:۵(فتاوی شارح بخاری))---

Copyright @ 2017. Al Jamiatul Ashrafia

All rights reserved