----بسم اللہ الرحمن الرحیم :----- الجواب:---- اگر امام اپنی بیوی کے بے پردہ گھومنے پر راضی ہے اسے منع نہیں کرتا تو وہ فاسق معلن ہے ۔ ارشاد ہے:’’ اِنَّكُمْ اِذًا مِّثْلُهُمْ١ؕ ‘‘۔ اسے امام بنانا گناہ ، اس کے پیچھے نماز مکروہ تحریمی واجب الاعادہ ہے۔ اور اگر امام اس پر راضی نہیں ، عورت کو بے پردہ گھومنے سے منع کرتا ہے مگر وہ ایسی سرکش ہے کہ نہیں مانتی تو امام پر کوئی گناہ نہیں، اس کے پیچھے نماز بلا کراہت درست ہے ۔ قرآن مجید میں ہے : ’’ وَ لَا تَزِرُ وَازِرَةٌ وِّزْرَ اُخْرٰى١ۚ ‘‘۔ ایک کا گناہ دوسرے پر نہیں لادا جائے گا۔ واللہ تعالی اعلم---(فتاوی جامعہ اشرفیہ، جلد:۵(فتاوی شارح بخاری))---
Copyright @ 2017. Al Jamiatul Ashrafia
All rights reserved
05462-250092
info@aljamiatulashrafia.org