8 September, 2024


دارالاِفتاء


کوئی عالم اپنے بھائی کی بات غیر مسلم سے جاکر کہے اور ان کا فروں سے جھگڑا فساد ہو تو ایسے عالم کے پیچھے نماز جائز ہے یا نہیں؟

فتاویٰ #1784

----بسم اللہ الرحمن الرحیم :----- الجواب:---- مسلمان کی کوئی بات غیر مسلم سے جاکر کہنا جس سے غیر مسلموں کو اشتعال ہو، جس کی وجہ سے جھگڑا فساد ہوجائے، یا جھگڑے فساد کے دوران ایسی کوئی بات غیر مسلموں سے کہنا جو مسلمانوں کے لیے مضر اور غیر مسلموں کو مفید ہو، سخت حرام و گناہ ہے۔ یہ مسلمانوں کے ساتھ بد خواہی اور کافروں کے ساتھ خیر خواہی ہوئی۔ ایسے نام نہاد عالم کے پیچھے نماز ہرگز ہرگز نہ پڑھی جائے، اسے امامت سے معزول کردیا جائے۔ ارشاد ہے: لَا تَتَّخِذُوْا عَدُوِّيْ وَ عَدُوَّكُمْ اَوْلِيَآءَ۔ واللہ تعالیٰ اعلم۔ ---(فتاوی جامعہ اشرفیہ، جلد:۵(فتاوی شارح بخاری))---

Copyright @ 2017. Al Jamiatul Ashrafia

All rights reserved