8 September, 2024


دارالاِفتاء


جو لوگ سعودی عرب یا ایسی جگہ رہتے ہیں جہاں سنی امام نہیں، وہ لوگ اپنی نمازیں کیسے ادا کریں؟

فتاویٰ #1774

----بسم اللہ الرحمن الرحیم :----- الجواب:---- ایسی جگہ جانا ہی جائز نہیں جہاں یقینی طور سے معلوم ہوکہ جماعت سے محرومی ہوگی۔ صرف حج کی اجازت ہے۔ اس لیے کہ حج فرض ہے، پھر حج کے موقعے پر اپنی جماعت کر سکتے ہیں، بلکہ اہل سنت کرتے ہیں۔ رہ گیا روزی کا مسئلہ تو روزی، سعودیہ عربیہ جانے ہی میں منحصر نہیں۔ کیا جو لوگ سعودیہ عربیہ نہیں جاتے ان کو روزی نہیں ملتی؟ جو لوگ مال و دولت کی لالچ میں سعودیہ عربیہ جاتے ہیں انھیں بھی اس کی اجازت نہیں کہ نجدی امام کے پیچھے نماز پڑھیں۔ ان کے پیچھے نماز پڑھنا نہ پڑھنے کے برابر، کالعدم ہے بلکہ نہ پڑھنا بہتر، پڑھنا قضاکے حکم میں ہے۔ جو لوگ جماعت کے شوق میں نجدیوں کے پیچھے نماز پڑھنے کھڑے ہوجاتے ہیں وہ جماعت کا ثواب کیا پائیں گے، نماز سے بھی محروم ہوجاتے ہیں۔ ان پر فرض ہے کہ اکیلے نماز پڑھیں۔ جمعہ و عیدین نہ ملے تو صبر کریں۔ یا اگر کہیں سنی امام کے پیچھے نماز نصیب ہوجائے تو وہاں پڑھیں۔ واللہ تعالیٰ اعلم۔ ---(فتاوی جامعہ اشرفیہ، جلد:۵(فتاوی شارح بخاری))---

Copyright @ 2017. Al Jamiatul Ashrafia

All rights reserved