22 December, 2024


دارالاِفتاء


زید ایک مستند عالم دین اور مسجد کا امام ہے، لیکن اس کی سب سے خراب عادت یہ ہے کہ اکثر لوگوں کی برائی اور غیبت کرتا ہے، منع کرنے پر بھی باز نہیں آتا، اور اپنی اس برائی کا اقرار بھی کرتا ہے، جس کی وجہ سے دس پندرہ لوگ جو نماز کے مسائل سے واقف ہیں اس کے پیچھے نماز نہیں پڑھتے، مسجد کمیٹی بھی زید کو امام بنائے ہوئے ہے۔ ایسی صورت میں ہماری نماز زید کے پیچھے ہوگی یا نہیں؟ اگر نہیں تو کیا اس کا عذاب کمیٹی کے ارکان پر ہوگا؟ وضاحت فرمائیں۔

فتاویٰ #1756

----بسم اللہ الرحمن الرحیم :----- الجواب:---- غیبت گناہ کبیرہ ہے، غیبت کرنے والا فاسق معلن، اسے امام بنانا گناہ، اس کے پیچھے پڑھی ہوئی نمازوں کا دہرانا واجب۔ لیکن بد مذہب کی بدمذہبی بیان کرنا، ان پر جو حکم شرع ہے اسے بیان کرنا ظالم کے ظلم کو بیان کرنا، یا فاسق معلن کے فسق کو بیان کرنا، اس نیت سے کہ لوگ اس کے شر سے بچیں، غیبت نہیں۔ قال تعالیٰ: لَا يُحِبُّ اللّٰهُ الْجَهْرَ بِالسُّوْٓءِ مِنَ الْقَوْلِ اِلَّا مَنْ ظُلِمَ١ؕ۔ حدیث میں ہے: اذْكُرُوہُ بِمَا فِيہِ كَيْ يَعْرِفَہُ النَّاسُ وَيَحْذَرَہُ النَّاسُ۔ واللہ تعالیٰ اعلم۔ ---(فتاوی جامعہ اشرفیہ، جلد:۵(فتاوی شارح بخاری))---

Copyright @ 2017. Al Jamiatul Ashrafia

All rights reserved