22 December, 2024


دارالاِفتاء


اگر کوئی حافظ یا عالم روزگار کرتا ہے اور اپنازیادہ وقت اپنی دکان پر گزارتا ہے تو وہ کسی مسجد کی امامت کر سکتا ہے یا نہیں؟

فتاویٰ #1733

----بسم اللہ الرحمن الرحیم :----- الجواب:---- بلا شبہہ یہ شخص امام ہو سکتا ہے، تجارت کرنا حرام وگناہ نہیں؛ بلکہ ایک قول کی بنا پر سب سے افضل کسب [کمائی] ہے۔حدیث میں ہے: التَّاجِرُ الصَّدُوقُ الأَمِينُ مَعَ النَّبِيِّينَ وَالصِّدِّيقِينَ وَالشُّھَدَاءِ ۔ امانت دار، سچا تجارت کرنے والاانبیا، صدیقین اور شہدا کے ساتھ ہے۔ واللہ تعالیٰ اعلم۔ ---(فتاوی جامعہ اشرفیہ، جلد:۵(فتاوی شارح بخاری))---

Copyright @ 2017. Al Jamiatul Ashrafia

All rights reserved