22 December, 2024


دارالاِفتاء


جو امام یا مؤذن میت کا چالیسواں پڑھتے ہیں اور اس کا معاوضہ روپے، کپڑے، برتن وغیرہ ملنے پر لیتے ہیں، اور اپنے بچوں کے استعمال میں صرف کرتے ہیں جب کہ وہ مستحق معاوضہ نہیں، تو کیا ایسے امام کی امامت یا مؤذن کی اذان درست ہے؟اور سامان کو وہ اپنے یا اپنے گھر کے صرفہ میں لاسکتے ہیں؟

فتاویٰ #1726

----بسم اللہ الرحمن الرحیم :----- الجواب:---- تیجہ،چالیسواں پڑھنے پر (طے کر کے)کوئی معاوضہ لینا دینا حرام ہے۔ لیکن اگر کسی نے تیجہ، چالیسواں پڑھا، اور کسی نے بخوشی بغیر طلب دےدیا، تو یہ جائز ہے۔ اور مسلمانوں میں یہی رائج ہے کہ لوگ از خود بخوشی تیجہ، چالیسویں کے شرکا کو کچھ نذر کردیتے ہیں۔ اس تقدیر پر نہ امام پر کوئی الزام ہے نہ مؤذن پر۔ واللہ تعالیٰ اعلم۔---(فتاوی جامعہ اشرفیہ، جلد:۵(فتاوی شارح بخاری))---

Copyright @ 2017. Al Jamiatul Ashrafia

All rights reserved