8 September, 2024


دارالاِفتاء


زید کو محمدعیسیٰ نے اپنے بچوں کی تعلیم کے لیے رکھا تھا،جب کہ گاؤں میں مستقل ایک امام ہیں جو نماز پڑھاتے ہیں۔ زید امام کی اجازت کے بغیر نمازپڑھا دیتا ہے، اور رات کو مسجد میں سوتا ہے۔ منع کرنے پر نہیں مانتا اور کہتا ہے کہ میں اعتکاف کی نیت سے سوتا ہوں۔ اور مسجد کا پنکھا بھی استعمال کرتا ہے۔ ایک بار جب وہ مسجد میں سو رہا تھا، امام نے کہا: اس طرف پیر کرکے سونا ٹھیک نہیں ہے؛ کہ اس طرف گنبد خضریٰ ہے، وہ جَھلّا کر جواب دیتا ہے: گنبد خضریٰ کیا چیز ہے؟ اور اس نے امام سے کہا کہ کیا تم حاجی ہو؟ اس کے علاوہ امام کو سخت و سست کہا۔ کیا ایسے آدمی کے پیچھے نماز پڑھنا درست ہے؟

فتاویٰ #1681

----بسم اللہ الرحمن الرحیم :----- الجواب:---- زید فاسق معلن ہے، اس کے پیچھے نماز پڑھنا جائز نہیں۔ اس کے پیچھے پڑھی ہوئی نمازوں کا دہرانا واجب۔ یہ سونے کی حالت میں مسجد کا پنکھا استعمال کرتا ہے یہ جائز نہیں گناہ ہے۔ مسجد کاپنکھا صرف نمازیوں کے لیے لگایا جاتا ہے، نہ کہ سونے والوں کے لیے۔بیٹھے رہنے یا سونے کی حالت میں مسجد کا پنکھا استعمال کرنا جائز نہیں۔ امام مقرر کی موجودگی میں اس کی بلا اجازت نماز پڑھانا سخت منع ہے۔ حدیث میں ہے: وَلاَ يَؤُمُّ الرَّجُلُ فِي سُلْطَانِہِ وَلاَ يَجْلِسُ عَلَی تَكْرِمَتِہِ إِلاَّ بِإِذْنِہِ ۔ سوال میں اس کی جو باتیں منقول ہیں، ان سے ظاہر ہوتا ہے کہ یہ شر پسند فسادی ہے؛ بلکہ اس کے اس جملے سے کہ’’ گنبد خضریٰ کیا چیز ہے؟‘‘ ظاہر ہوتا ہے کہ یہ اندر اندر وہابی ہے۔ یہ جملہ سواے وہابی کے کوئی اور نہیں کہہ سکتا۔ تحقیق کی جائے۔ خصوصیت سے محمد عیسیٰ صاحب پر لازم ہے کہ وہ اس کی تحقیق کریں، پتا لگائیں کہاں کا رہنے والا ہے، کہاں اس نے تعلیم حاصل کی ہے، اس کے گھر والے کون ہیں۔ وہابیوں کو خاص طریقے سے یہ ہدایت کی جاتی ہے کہ تقیہ کرکے سنیوں کی بستیوں میں جاؤ اور ترکیب سے خفیہ خفیہ امریکہ کی سی۔ آئی۔ اے کی طرح وہابیت پھیلاؤ۔ دیوبندیوں کے حکیم الامت تھانوی صاحب نے کان پور میں اسی طرح دیوبندیت کا بیج بویا تھا۔ بارہ۱۲ سال تک تقیہ کرکے سنی بنے رہے۔ نیاز، فاتحہ، میلاد سب کرتے رہے، اور اندر اندر دیوبندیت پھیلاتے رہے۔ جب بارہ سال میں معتد بہ تعداد دیوبندیت کی ہوگئی تو کھلے۔ واللہ تعالیٰ اعلم۔ ---(فتاوی جامعہ اشرفیہ، جلد:۵(فتاوی شارح بخاری))---

Copyright @ 2017. Al Jamiatul Ashrafia

All rights reserved