8 September, 2024


دارالاِفتاء


نماز میں ثنا کے بعد بسم اللہ، بسم اللہ کے بعد سورۂ فاتحہ۔ فاتحہ کے بعد اگر ’’ اَلَمْ تَرَ كَيْفَ‘‘پڑھنا ہے تو بسم اللہ پڑھنا ضروری ہے کہ نہیں؟ جب کہ کلام پاک میں ہر سورہ میں بسم اللہ پڑھنا ضروری ہے۔ مگر میں تو ثنا کے بعد بسم اللہ پڑھتا ہوں اب اگر سورۂ اخلاص پڑھتا ہوں تو بسم اللہ نہیں پڑھتا ہوں نماز ہوئی یا نہیں؟ آگاہ کیا جائے۔

فتاویٰ #1568

بسم اللہ الرحمن الرحیم – الجواب ــــــــــــــ: سورۂ فاتحہ کی ابتدا میں بسم اللہ پڑھنا سنت ہے اور سورۂ فاتحہ کے بعد اگر کوئی سورہ یا شروع سورہ کی آیتیں ملائے تو ان سے پہلے بسم اللہ پڑھنا مستحب ومستحسن ہے خواہ نماز سری ہو یا جہری ، پڑھ لے تو بہتر ورنہ کوئی حرج نہیں۔ ابتداے سورہ میں بسم اللہ پڑھنا واجب وضروری نہیں کہ اس کے بغیر نماز ہی نہ ہو۔ اس لیے صورت مذکورہ میں بلا کراہت نماز ہوگئی۔ تنویر الابصار ودر مختار میں ہے: لا تسن بین الفاتحۃ والسورۃ مطلقا ولو سریۃ ولا تکرہ إتفاقا۔ اس کے تحت شامی میں ہے: ولہذا صرح في الذخیرۃ والمجتبی بأنہ إن سمی بین الفاتحۃ والسورۃ المقروءۃ سرا أو جہرا کان حسنا عند أبي حنیفۃ ورجحہ المحقق ابن الہمام وتلمیذہ الحلبي لشبہۃ الاختلاف في کونہا آیۃ من کل سورۃ۔ بحر ۔ وھو تعالی اعلم (فتاوی جامعہ اشرفیہ، جلد:۵،(فتاوی شارح بخاری))

Copyright @ 2017. Al Jamiatul Ashrafia

All rights reserved