8 September, 2024


دارالاِفتاء


براے وظیفہ: کافی عرصہ سے زید کی یہ خواہش رہی ہے کہ صبح سویرے اٹھ کر نماز فجر باجماعت ادا کرے ، لیکن اس میں ہرگز کامیاب نہیں ہو پا رہا ہے۔ چناں چہ زید ہر روز سوتے وقت آیۃ الکرسی ، چار قل، سورۂ بقرہ کی آخری آیات اور سورۂ کہف کی آخری آیات بھی پڑھتا ہے پھر بھی نماز فجر وقت پر ادا نہیں کرپاتا ہے بلکہ دیر سے نیند سے اٹھتا ہے۔ اگر کبھی کبھار سویرے اٹھتا بھی ہے تو دن کو نیند کا ایسا غلبہ ہوتا ہے کہ دوسرے دن پورے دن غنودگی طاری رہتی ہے۔ حالاں کہ بسترے میں اکثر وبیش تر نماز فجر کی اذان اپنے کانوں سے سنتا ہے لیکن شیطان عین وقت پر ایسا مسلط ہوتا ہے کہ کئی سالوں سے زید کی صبح سویرے اٹھنے کی خواہش کبھی پوری نہیں ہو پائی۔ آج تک زید کی یہ دیرینہ خواہش کوئی بھی پیر یا مولوی پوری نہ کر سکا۔ بمہربانی اپنے روحانی خزانہ سے ایسا سہل وآسان اور مختصر نسخہ تجویز فرمائیں جس سے زید کی برسوں کی خواہش پوری ہو سکے۔

فتاویٰ #1471

بسم اللہ الرحمن الرحیم- الجواب ــــــــــــ: اذان کی آواز سننے کے باوجود زید نہیں اٹھتا یہ خود اس کی ذاتی کمزوری ہے ۔ ر ہ گیا یہ عذر کہ اگر کسی دن نماز پڑھتا ہے تو دن بھر غنودگی طاری رہتی ہے یہ عادت کی بنا پر ہے۔ اگر زید چند دن اذان فجر سنتے ہی اٹھ بیٹھے اور نماز پڑھے پھر نماز کے بعد سو جائے تو یہ حالت ختم ہو سکتی ہے۔ شیطان کے دخل کو دور کرنے کے لیے سوتے وقت سو بار ’’لاحول ولا قوۃ إلا باللہ العلی العظیم‘‘ پڑھا کرے۔ اذان فجر سننے کے بعد اٹھنے میں کسل معلوم ہو تو بھی لا حول شریف پڑھے۔ ان شاء اللہ تعالی کاہلی دور ہو جائے گی۔ واللہ تعالی اعلم(فتاوی جامعہ اشرفیہ، جلد:۵ (فتاوی شارح بخاری))

Copyright @ 2017. Al Jamiatul Ashrafia

All rights reserved