8 September, 2024


دارالاِفتاء


اگر کسی مسجد میں اذان ہو چکی ہے لیکن بعد میں کسی آنے والے نے یہ سمجھا کہ ابھی اذان نہیں دی گئی ہے ،اذان دینا شروع کر دیا۔ تو اب جن کو پہلی اذان کی خبر ہے اس کو اطلاع کریں یا اس کو اذان دینے دیں اور اگر مؤذن ثانی کو کسی کے کہنے سے علم ہو گیا کہ اذان ہو چکی ہے تو اب اس کو اذان کو روک دینا چاہیے یا پوری کر لینا چاہیے؟

فتاویٰ #1435

بسم اللہ الرحمن الرحیم- الجواب ــــــــــــ: امام اہل سنت اعلی حضرت قدس سرہ نے فتاوی رضویہ جلد دوم ص:۴۷۸ میں تحریر فرمایا ہے کہ: اگر مسجد میں جماعت ہو چکی ہے تو اس دوسری بار اذان کہنے والے کو روک دینا لازم ہے اور اگر جماعت نہیں ہوئی ہے خواہ روک دیں یا اذان دینے دیں بشرطے کہ وہ مسجد شارع نہ ہو۔ دیگر کتب فقہ میں اس جزئیہ کا کہیں تذکرہ نہیں۔ واللہ تعالی اعلم (فتاوی جامعہ اشرفیہ، جلد:۵ (فتاوی شارح بخاری))

Copyright @ 2017. Al Jamiatul Ashrafia

All rights reserved