بسم اللہ الرحمن الرحیم- الجواب ــــــــــــ: (۱-۲) اس مؤذن کی اذان صحیح نہیں، اس کی اذان پر نماز پڑھنا ایسا ہے گویا بغیر اذان کے نماز پڑھی، پھر یہ مؤذن جب نماز نہیں پڑھتا یا پڑھتا ہے مگر جماعت سے نہیں پڑھتا تو فاسق معلن ہے، اس کی اذان کا دہرانا واجب۔ یہ اس وقت ہے جب صحیح اذان کہتا جب وہ صحیح اذان نہیں کہتا اور اس طرح کہتا ہے جس طرح سوال میں مذکور ہے تو اس کی اذان اذان ہی نہیں، مسلمانوں پر واجب ہے کہ اس مؤذن کو علاحدہ کر دیں اور اگر یہ نہ مانے ضد کرے تو اس کی اذان کے بعد یا پہلے کسی صحیح خواں مؤذن سے اذان کہلائیں ورنہ سب کے سب اذان چھوڑنے کے وبال میں ماخوذ ہوں گے۔ حدیث میں ہے کہ سیدنا عمر بن عبد العزیز رضی اللہ تعالی عنہ کے سامنے ایک شخص نے اذان دی اس نے بیجا کھینچ تان کی تو فرمایا: ’’أذن أذانا سمحا وإلا فاعتزلنا‘‘۔ واللہ تعالی اعلم (فتاوی جامعہ اشرفیہ، جلد:۵ (فتاوی شارح بخاری))
Copyright @ 2017. Al Jamiatul Ashrafia
All rights reserved
05462-250092
info@aljamiatulashrafia.org