8 September, 2024


دارالاِفتاء


غسل کے مسائل میں حضرت صدر الشریعہ رحمۃ اللہ علیہ نے ایک حدیث نقل فرمائی ہے وہ یہ ہے : ام المومنین صدیقہ نے حمام میں جانے کا سوال کیا۔ فرمایا: عورتوں کے لیے حمام میں خیر نہیں اگرچہ تہبند اوڑھنی اور کرتے کے ساتھ جائیں۔

فتاویٰ #1310

بسم اللہ الرحمن الرحیم- الجواب ـــــــــــــــــــــــــــ: لوگ حمام کے معنی غسل خانہ سمجھتے ہیں، یہی غلطی ہے۔ پرانے زمانے میں شہروں میں حمام نام کی کچھ عمارتيں ہوتی تھیں جس میں لوگ پیسہ دے کر نہاتے تھے، اس میں مرد بھی جاتے تھے اور عورتیں بھی جاتی تھیں۔ نہلانے کے لیے اس میں ملازمین ہوتے تھے، اس عمارت میں جانا عورتوں کو منع فرمایا کہ وہاں مردوعورت کے اختلاط کا اندیشہ ہے۔ رہ گیا گھر کے اندر کوئی غسل خانہ ہے تو اس میں عورتوں کو نہانا بلا شبہہ جائز اور وہ اس حمام کے حکم میں نہیں۔ واللہ تعالی اعلم (فتاوی جامعہ اشرفیہ، جلد ۵،(فتاوی شارح بخاری))

Copyright @ 2017. Al Jamiatul Ashrafia

All rights reserved