بسم اللہ الرحمٰن الرحیم- الجواب: یہ رہن کی صورت ہے یعنی شے مرہون سے نفع حاصل کرنا ، اگر یہ عقد مسلمان سے ہوتا تو جائز نہ تھا، لیکن چوں کہ غیر مسلم سے ہے اس لیے جائز ہے، سود نہیں ہے۔ واللہ تعالیٰ اعلم۔(فتاوی حافظ ملت)
Copyright @ 2017. Al Jamiatul Ashrafia
All rights reserved
05462-250092
info@aljamiatulashrafia.org