14 March, 2025


دارالاِفتاء


ایک شخص مسلمان ہے اور حنفی مذہب اس کا ہے اور پڑھا لکھا بھی ہے اور اپنی برادری کا چودھری بھی ہے اور پنچایت میں فیصلہ بھی کرتا ہے ۔ ایک جگہ پنچایت میں اپنی برادری کے لوگوں کے ساتھ شریک تھا اور مدعی کے بیان کے بعد مدعا علیہ عورت کے بیان کی باری آئی۔ مدعا علیہ نے برادری کے جملہ پنچوں سے استدعا کیا کہ میں حلف یعنی قرآن پاک لے کر صحیح صحیح بیان دوں گی، اس کے بعد جو پنچ کی مرضی ہو۔ چودھری صاحب نے برجستہ یہ کہا کہ تم دو چار گدھا قرآن لے کر کہو گی تو بھی تمہارا اعتبار نہیں اور بقیہ لوگ خاموش رہے اور برادری سے الگ کر دیامدعا علیہ کو۔ تو ایسا چودھری جس نے قرآن پاک کی توہین کی اس کے لیے شرعاً کیا حکم ہوتا ہے ، اور شریک پنچایت جو لوگ تھے ان پر کیا حکم ہوتا ہے؟ والسلام، جواب طلب۔

فتاویٰ #1194

بسم اللہ الرحمٰن الرحیم- الجواب: چودھری صاحب کا مقصد یہ ہے کہ یہ عورت نہایت جھوٹی ہے اور اس کی باتیں قسم کے بعد بھی ناقابل اعتبار ہیں ، مگر اس مقصد کا ایسے جملے سے اظہار کیا جو توہین قرآن کی طرف منجر ہے ، اس لیے ندامت کے ساتھ توبہ کریں اور آئندہ احتیاط رکھیں ۔ واللہ تعالیٰ اعلم۔(فتاوی حافظ ملت)

Copyright @ 2017. Al Jamiatul Ashrafia

All rights reserved