بسم اللہ الرحمٰن الرحیم- الجوابـــــــــــــــــ: جب کہ ۲۸؍ مئی کو یہ مکان تفضّل حسین نے تعمیر مسجد کے لیے طے کر دیا جس کا مطلب سائل سے یہ معلوم ہوا کہ بیچ دیا تو یہ بیع تام ہو گئی، اس کے بعد ۲۹؍ مئی کو تفضّل حسین کا انکار بیجا ہے ناجائز ہے، یہ مکان مسجد کے لیے بیع ہو چکا، مسجد کی طرف سے قیمت ادا کر دیا جائے اور اس جگہ مسجد تعمیر کی جائے۔ عرفِ ناس شاہد ہے کہ لوگ معاملہ کی گفتگو کے وقت دام اور سامان کی مقدار طے کرتے ہیں، زبانی ایجاب و قبول (میں نے خریدا بیچا) نہیں کرتے، تو یہ بیع بطور تعاطی مبیع یا دام پر قبضے کے بعد تام ہوتی ہے، ہاں عوام میں اپنی زبانی گفتگو یعنی دام وغیرہ طے کر لینے کو بیع سمجھتے ہیں، مگر ان کی سمجھ کا کچھ اعتبار نہیں، اس لیے میری نگاہ میں صورتِ مسئولہ میں بیع کا انعقاد نہ ہوا۔ وھو تعالیٰ اعلم۔(فتاوی حافظ ملت)
Copyright @ 2017. Al Jamiatul Ashrafia
All rights reserved
05462-250092
info@aljamiatulashrafia.org