بسم اللہ الرحمٰن الرحیم- الجواب ـــــــــــــــــــــــــــ: صورت مسئلہ میں اولاد باپ کی طرف منسوب ہوگی با پ جس قوم یا برادری سے ہوگا وہی قوم اور برادری اولاد کی بھی سمجھی جائے گی چنانچہ باری تعالیٰ کے ارشاد گرامی ” وَ عَلَى الْمَوْلُوْدِ لَهٗ رِزْقُهُنَّ “ میں اس کی طرف اشارہ ہے کما فی نور الانوار۔ اور باپ مسلمانوں کی اس مروجہ برادری سے شمار ہوگا جس کے ہاتھ پر مسلمان ہوا ہے۔کما فی الفتاویٰ الرضویہ ۔واللہ اعلم (فتاوی حافظ ملت)
Copyright @ 2017. Al Jamiatul Ashrafia
All rights reserved
05462-250092
info@aljamiatulashrafia.org