بسم اللہ الرحمٰن الرحیم- الجواب ـــــــــــــــــــــــــــ: طلاق کی مدت تین حیض ہے۔ قال اللہ تعالیٰ: وَ الْمُطَلَّقٰتُ يَتَرَبَّصْنَ بِاَنْفُسِهِنَّ ثَلٰثَةَ قُرُوْٓءٍ١ؕ یعنی مطلقہ عورتیں تین حیض تک ٹھہریں ۔ لہٰذا جب کہ تین حیض پورے ہو گئے، عدت ختم ہو گئی، نکاح کر سکتی ہے۔ (ہاں اگر عورت حمل سے ہو تو اس کی عدت وضعِ حمل ہے، یعنی بچہ پیدا ہو جائے)۔ واللہ تعالیٰ اعلم۔(فتاوی حافظ ملت)
Copyright @ 2017. Al Jamiatul Ashrafia
All rights reserved
05462-250092
info@aljamiatulashrafia.org