8 September, 2024


دارالاِفتاء


زید کا نکاح ہندہ سے نابالغی کی حالت میں ہوا اور بالغ ہونے پر زید نے ہندہ کو طلاق دے دی۔ نکاح کے بعد سے طلاق تک رخصتی وغیرہ کچھ نہیں ہوئی۔ کیا ہندہ پر اس طلاق کی عدت گزارنا واجب ہے یا نہیں ؟ بینوا توجروا۔

فتاویٰ #1154

بسم اللہ الرحمٰن الرحیم- الجواب ـــــــــــــــــــــــــــ: صورت مسئولہ میں ہندہ پر عدت نہیں کیوں کہ قبل صحبت کرنے یا خلوت صحیحہ کے طلاق دینے کی صورت میں عدت نہیں ۔ قال اللہ تعالیٰ: يٰۤاَيُّهَا الَّذِيْنَ اٰمَنُوْۤا اِذَا نَكَحْتُمُ الْمُؤْمِنٰتِ ثُمَّ طَلَّقْتُمُوْهُنَّ مِنْ قَبْلِ اَنْ تَمَسُّوْهُنَّ فَمَا لَكُمْ عَلَيْهِنَّ مِنْ عِدَّةٍ تَعْتَدُّوْنَهَا۠١ۚ اے ایمان والو جب تم مسلمان عورتوں سے نکاح کرو اور پھر انھیں بے ہاتھ لگائے چھوڑ دو تو تمہارے لیے کچھ عدت نہیں جسے گنو۔ واللہ تعالیٰ اعلم۔(فتاوی حافظ ملت)

Copyright @ 2017. Al Jamiatul Ashrafia

All rights reserved