8 September, 2024


دارالاِفتاء


مسماۃ حبیب النسا کی شادی اس کی رضا مندی سے بعمر ۱۵؍سال اس کے نانا بہاء اللہ نے مسمیٰ بہ عبد الجلیل کے ساتھ کردی، جس کی اطلاع تک حبیب النساء کے باپ کو نہ دی گئی لیکن بعد میں جب باپ کو اطلاع ملی تو وہ راضی ہوگیا۔اب دریافت طلب امر یہ ہے کہ حبیب النساء کا نکاح ہوگیا یا نہیں ؟

فتاویٰ #1069

بسم اللہ الرحمٰن الرحیم- الجواب ـــــــــــــــــــــــ: صورت مذکورہ میں حبیب النساء کا نکاح صحیح و درست ہے کیونکہ حبیب النسا کی عمر بوقت نکاح پندرہ سال تھی لہذا اس کی رضا مندی سے نکاح درست ہوا اور اگر بالفرض حبیب النسا کی عمر پندرہ سال سے کم بھی ہو اور بوقت نکاح وہ نابالغہ بھی ہو تو جب اس کے باپ نے نکاح کی اطلاع پاکر اپنی رضا مندی کا اظہار کیا تویہ نکاح جائز و ثابت ہوگیا اس لیے حبیب النساء وقت نکاح بالغہ ہو یا نابالغہ بہر حال نکاح صحیح و درست ہے۔ واللہ تعالی اعلم ۔ (فتاوی حافظ ملت)

Copyright @ 2017. Al Jamiatul Ashrafia

All rights reserved