8 September, 2024


دارالاِفتاء


(۱). خطبۂ جمعہ کے درمیان امام کا بطور نصیحت کچھ کہنا یا کوئی شعر پڑھنا ، زید کہتا ہے خلافِ سنت ہے، اس لیے ناجائز ہے، عمرو کہتا ہے جائز ہے کیوں کہ صدہا کام خلافِ سنت ہیں لیکن علماے احناف انھیں جائز و مستحسن فرماتے ہیں ، مثلاً فاتحہ، قیام،عرس، قرآن شریف کا اردو ترجمہ ۔ کس کا قول صحیح ہے۔ (۲). بوڑھی عورتوں کا مسجد میں جماعت میں شریک ہونا کیسا ہے ، اگرچہ سب سے پیچھے بوڑھی عورتوں کی صف ہو۔

فتاویٰ #1017

بسم اللہ الرحمٰن الرحیم- الجواب ــــــــــــــــــــــــــــــــــــ: (۱). خطبۂ جمعہ عربی میں سنت ہے۔ خطبہ کے درمیان اردو اشعار خواہ اردو تقریر مکروہ ہے ۔ زید کا ناجائز کہنا بھی غلط ہے اور عمرو کا یہ کہنا بھی غلط ہے کہ صدہا کام خلافِ سنت ہیں اور علماے احناف انھیں جائز و مستحسن فرماتے ہیں، مثلاً فاتحہ ،قیام، عرس وغیرہ۔ صحیح یہ ہے کہ یہ امورہر گزخلاف سنت نہیں، ان کی اصل سنت سے ثابت ہے۔ (۲). اس زمانہ میں بوڑھی عورتوں کو بھی مسجد میں جماعت میں شریک ہونا منع ہے۔ و ہو تعالیٰ اعلم۔ (فتاوی حافظ ملت)

Copyright @ 2017. Al Jamiatul Ashrafia

All rights reserved