8 September, 2024


دارالاِفتاء


مسبوق نے امام کے قعدۂ اخیرہ میں تشہد کے آگے اللہم صلی علی بھی بھول کر پڑھ لیا۔ امام کے سلام پھیرنے کے بعد مسبوق اپنی بقیہ رکعت ادا کرنے کے لیے کھڑا ہوگیا۔ تو اب مسبوق اپنے قعدۂ اخیرہ میں سجدۂ سہو کرے یا نہیں؟

فتاویٰ #2016

----بسم اللہ الرحمن الرحیم :----- الجواب:---- نہیں! کہ اولاً : ’’اللہم صلی علی‘‘ سے کسی صورت میں سجدۂ سہو واجب نہیں ہوتا بلکہ ’’اللہم صلی علی محمد‘‘ سے بعض صورتوں میں سجدۂ سہو واجب ہوتا ہے۔ در مختار میں ہے: وفي الزیلعي الأصح وجوبہ بأللہم صلی علی محمد۔ ثانیاً: حالت اقتدا میں مقتدی کے کسی سہو سے سجدۂ سہو واجب ہی نہیں ہوگا، نہ امام پر، نہ مقتدی پر تو جب تک امام سلام نہ پھیرے مسبوق اقتدا میں ہے۔ ہدایۃ میں ہے: فإن سہا المؤتم لم یلزم الإمام ولا المؤتم السجود۔ واللہ تعالی اعلم---(فتاوی جامعہ اشرفیہ، جلد:۵(فتاوی شارح بخاری))---

Copyright @ 2017. Al Jamiatul Ashrafia

All rights reserved