22 December, 2024


دارالاِفتاء


ہمارے گاؤں میں عام رواج شبینہ کا ہے یعنی دو تین حافظِ قرآن کو ایک رات بلا کر لاؤڈ اسپیکر کے ذریعہ بلند آواز سے قرآن کی تلاوت کی جاتی ہے اور اسی رات ختم کیا جاتا ہے اس کام کو باعث خیروبرکت اور دین اسلام کا حکم سمجھا جاتا ہے۔ اب سوال یہ ہے کہ اس طرح شبینہ کا رواج اسلام کے مطابق ہے یا نہیں؟ آیندہ اس کو رواج دیا جائے یا نہیں؟

فتاویٰ #1990

----بسم اللہ الرحمن الرحیم :----- الجواب:---- شبینہ میں کوئی شرعی قباحت نہیں بلکہ باعث اجر وثواب ہے ۔ قرآن مجید کی تلاوت جیسے بھی کی جائے باعث اجر وثواب ہے جب تک کہ کسی خاص طریقہ سے ممانعت نہ وارد ہو۔ اور اس خاص طریقے کی ممانعت کہیں وارد نہیں؛ اس لیے اصل کے اعتبار سے مشروع ہے اس کو بند نہ کیا جائے۔ واللہ تعالی اعلم---(فتاوی جامعہ اشرفیہ، جلد:۵(فتاوی شارح بخاری))---

Copyright @ 2017. Al Jamiatul Ashrafia

All rights reserved