----بسم اللہ الرحمن الرحیم :----- الجواب:---- (۱)- اس صورت میں سجدۂ سہو واجب نہیں تھا لیکن پھر بھی سجدۂ سہو کر لیا تو نماز ہو گئی۔ واللہ تعالی اعلم (۲)- لقمہ دینے والے نے غلط لقمہ دیا تھا اس لیے اس کی نماز فاسد ہوگئی۔ اگر چہ اس نے امام کے ساتھ سجدۂ سہو کر لیا تھا۔ اس سے اس کی نماز صحیح نہ ہوئی۔ نماز جب کسی وجہ سے فاسد ہو جائے تو سجدۂ سہو سے درست نہیں ہوگی، اسے دوبارہ پڑھنا لازم ہے۔ سجدۂ سہو صرف بھول کر واجب کے چھوڑنے پر لازم ہوتا ہے حتی کہ اگر کسی واجب کو قصدا چھوڑا تو سجدۂ سہو سے کام نہیں چلے گا، نماز دہرانی واجب ہوگی ۔ واللہ تعالی اعلم (۳)- لقمہ دینے والے مقتدی کی نماز فاسد ہوگئی۔ واللہ تعالی اعلم---(فتاوی جامعہ اشرفیہ، جلد:۵(فتاوی شارح بخاری))---
Copyright @ 2017. Al Jamiatul Ashrafia
All rights reserved
05462-250092
info@aljamiatulashrafia.org