8 September, 2024


دارالاِفتاء


زید نے چالیس پینتالیس سال کی عمر میں زنا کیا اور ثبوت بھی ہوگیا اب اس نے توبہ کر لی ہے تو کیا اس کا قصور معاف ہو گیا، یا وہ شرعی سزا کے بغیر معاف نہیں ہوگا اور وہ امامت کے لائق ہے؟ اس کی اقتدا کر سکتے ہیں چہ جاے کہ وہ عالم حافظ وقاری ہو؟

فتاویٰ #1952

----بسم اللہ الرحمن الرحیم :----- الجواب:---- زنا کی سزا دینا حاکم اسلام کا کام ہے۔ یہاں حاکم اسلام نہیں ۔ زید نے جب توبہ کرلی تو اب اس پر کوئی مواخذہ نہیں۔ وہ امامت کر سکتا ہے ۔ حدیث میں ہے: التائب من الذنب کمن لا ذنب لہ۔ واللہ تعالی اعلم---(فتاوی جامعہ اشرفیہ، جلد:۵(فتاوی شارح بخاری))---

Copyright @ 2017. Al Jamiatul Ashrafia

All rights reserved