----بسم اللہ الرحمن الرحیم :----- الجواب:---- جو پہلے سے امام مقرر ہے نماز پڑھانے کا وہی حق دار ہے خصوصیت سے عیدین وجمعہ وکسوف۔ کسی امام کو بلا وجہ شرعی معزول کرنا جائز نہیں۔ شامی میں ہے: لا ینعزل صاحب وظیفۃ بغیر جنحۃ۔ عیدین وجمعہ وکسوف کی نماز امام معین کی اجازت کے بغیر اگر کوئی دوسرا پڑھائے گا اور امام نماز میں شریک نہ ہوگا تو نماز نہ ہوگی اس شر پسند مولوی نے جو نماز پڑھائی نہ تو اس کی نماز ہوئی اور نہ ان لوگوں کی ہوئی جنھوں نے اس کی اقتدا کی یہ سب نماز عید واجب کے تارک ہو کر گنہ گار ہوئے۔ ایک جماعت جب صحیح طریقہ سے ہو رہی ہے تو اسی کے ساتھ دوسری جماعت وہیں قائم کرنا حرام وگناہ وشر وفساد ہے یہ عالم تین وجہ سے فاسق وفاجر ہوا۔ ایک امام معین کو بلا وجہ شرعی معزول کرنے کی کوشش کر کے، خود اپنی اور اپنی اقتدا کرنے والوں کی نماز برباد کرکے، فتنہ وفساد پھیلا کر۔ واللہ تعالی اعلم---(فتاوی جامعہ اشرفیہ، جلد:۵(فتاوی شارح بخاری))---
Copyright @ 2017. Al Jamiatul Ashrafia
All rights reserved
05462-250092
info@aljamiatulashrafia.org