8 September, 2024


دارالاِفتاء


زید سنی صحیح العقیدہ ایک مسجد میں امام مقرر کیا گیا ہے اس کو یہ مسئلہ معلوم ہے کہ دیوبندی وہابی کے ہاتھ کا ذبیحہ مردار کے حکم میں ہے اس کے باوجود وہ ان کے ہاتھ کا ذبیحہ کھاتا ہے اور یہ بھی معلوم ہے کہ جس گھڑی میں چین لگی ہو اس کو پہن کر نماز نہیں ہوتی پھر بھی وہ چین والی گھڑی پہن کر نماز پڑھاتا ہے۔ اس کے پیچھے نماز پڑھنا کیسا ہے؟

فتاویٰ #1933

----بسم اللہ الرحمن الرحیم :----- الجواب:---- اگر یہ صحیح ہے کہ زید ایسے دیوبندی کے ہاتھ کا ذبیحہ کھاتا ہے جو گنگوہی ، نانوتوی، انبیٹھی، تھانوی کی ان کفری عبارتوں پر مطلع ہے جن پر علماے عرب وعجم ، حل وحرم نے ان چاروں کے بارے میں یہ فتوی دیا کہ جو شخص ان کی ان کفری عبارتوں پر مطلع ہوتے ہوئے ان کو کافر نہ جانے وہ بھی کافر ہے تو ضرور زید فاسق معلن ہوا، اسے امام بنانا جائز نہیں ۔ اس کے پیچھے نماز مکروہ تحریمی واجب الاعادہ ہے۔ رہ گیا گھڑی کی چین کامسئلہ تو اس خادم کی راے یہ ہے کہ سونے چاندی کے علاوہ کسی اور دھات کی چین گھڑی کے ساتھ باندھنی ناجائز نہیں۔ اور اسے باندھ کر نماز پڑھنے میں بھی کوئی حرج نہیں۔ واللہ تعالی اعلم---(فتاوی جامعہ اشرفیہ، جلد:۵(فتاوی شارح بخاری))---

Copyright @ 2017. Al Jamiatul Ashrafia

All rights reserved