22 December, 2024


دارالاِفتاء


زید ایک بہترین حافظ وقاری ہے۔ امامت کا شوق بھی رکھتا ہے اور پہلے امامت بھی کرتا تھا لیکن ابھی وہ مسجد کے نہ ملنے کی وجہ سے امامت نہیں کرتا ہے۔ زید اس وقت ایک دار العلوم کا مدرس ہے جس کے ذمہ حفظ وقراءت کی تعلیم ہے لیکن اندرا گاندھی کی برسی میں قرآن پاک کی تلاوت کی ہے۔ زید کہتا ہے کہ مجھے دھوکا سے بلا کر لے گئے ۔ جب میں برسی کی محفل میں پہنچا تو معلوم ہوا کہ اندرا گاندھی کی برسی ہے اور اندرا گاندھی کی ایک بہت بڑی تصویر بھی موجود تھی جو پھولوں سے سجائی گئی تھی۔ زید کہتا ہےمیں وہاں پہنچ کر تلاوت قرآن پاک کرنے سے انکار نہ کر سکا ، خوف سا محسوس ہونے لگا۔ اس لیے میں نے ڈر کر تلاوت کی ہے تو ان کے پیچھے نماز جائز ہے یا نہیں؟ اور زید پر توبہ واجب ہے یا نہیں؟ توبہ واجب ہے تو علانیہ یا پوشیدہ اور جو عذر کیے ہیں تو شریعت میں وہ قابل قبول ہے یا نہیں؟

فتاویٰ #1924

----بسم اللہ الرحمن الرحیم :----- الجواب:---- زید ایک غیر مسلمہ کی برسی میں قرآن مجید پڑھ کر فاسق معلن ہوگیا۔ اسے امام بنانا جائز نہیں۔ اس کے پیچھے نماز مکروہ تحریمی واجب الاعادہ ہے۔ غنیہ میں ہے: لو قدموا فاسقا یاثمون بناء علی أن کراہۃ تقدیمہ کراہۃ تحریم ۔ در مختار میں ہے: کل صلاۃ أدیت مع کراہۃ التحریم تجب إعادتہا۔ یہ کسی کی سمجھ میں آسکتا ہے کہ زید اتنا بے عقل گھامڑ ہے کہ ایک شخص اس کو لے کر گیا اور اس نے پوچھا بھی نہ ہوگا کہ کہاں چلنا ہے ۔ وغیرہ وغیرہ۔ اگر زید علانیہ توبہ کرے تو اس کو امام بنایا جا سکتا ہے ورنہ ہرگز ہرگز امام نہ بنائیں۔ واللہ تعالی اعلم---(فتاوی جامعہ اشرفیہ، جلد:۵(فتاوی شارح بخاری))---

Copyright @ 2017. Al Jamiatul Ashrafia

All rights reserved